بابری مسجد کیس کی سپریم کورٹ میں ازسر نو سماعت اور فیصلہ کے جلد تصفیہ
کے ساتھ بابری مسجد مسماری میں ملوث بی جے پی لیڈران ایل کے اڈوانی , اوما
بھارتی اور مرلی منوہر جوشی پر مقدمہ چلانے کے بھی احکامات جاری کئے ہیں ان
ملزمین پر بابری مسجد کی مسماری کیلئے سازش کے الزامات ہیں اب بابری مسجد
کیس میں ملوث ملزمین کو بھی مقدمہ کا سامنا کرنا پڑیگا سپریم کورٹ نے ان
ملزمین پر مقدمہ کی سست روی اور مقدمہ کا فصیل جلد کر نے کی بھی ہدایت جاری
کی ہے شرپسندوں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے اور مقدمہ کے جلد فصیل کے فیصلہ
کا مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ور کن اسمبلی ابوعاصم اعظمی
نے خیر مقدم
کیا اور کہا کہ بابری مسجد مسماری کیس میں سپریم کورٹ نے ملزمین کے خلاف جو
احکامات جاری کئے ہیں وہ مستحسن قدم ہے انہوں نے کہا کہ بابری مسجد کی
مسماری میں ملوث ملزمین پر مقدمہ چلانے کے ساتھ انہیں جلد از جلد سزائیں دی
جانی چاہئے۔بابری مسجد کی شہادت ملک کی جمہوریت کے لئے انتہائی سیاہ ترین دن تھا ایسے
میں ان ملزمین کے خلاف کورٹ نے جو سخت نوٹس لیا ہے وہ قابل ستائش بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایل کے اڈوانی ,اوما بھارتی اور مرلی منوہر جوشی پر سازش
رچنے اور بابری مسجد کی مسماری کے لئے کارسیوکوں کومشتعل کر نے کے بھی
الزامات ہے ان ملزمین کے خلاف کارروائی ازحد ضروری ہے ۔